غوروفکرکرکے آسمان کی طرف نگاہ اٹھا کر کہا’’اے پروردگار! اپنے نافرمان پر بھی ایسے ایسے احسانات کرتا ہے
(بنت جمشید چغتائی)
حضرت ذوالنون مصری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ایک بار میں دریائے نیل کے کنارے پر سیر کررہا تھا‘ اچانک میری نگاہ ایک بچھو پر پڑی میں نے پتھر اٹھا کر اس کو مارنا چاہا مگر وہ بھاگ کر نیل کے کنارے پر جاٹھہرا۔ میں نے دیکھا کہ دریا سے ایک مینڈک نکلا‘ بچھو کود کر مینڈک پر سوارہوگیا‘ وہ مینڈک تیرتاہوا دوسرے کنارے پر جانکلا (کیونکہ یہ بہت عجیب بات تھی)میں بھی اس کے پیچھے ہولیا (تاکہ اس راز کی حقیقت مجھ پر منکشف ہو) جب مینڈک خشکی پر پہنچا تو بچھو کود کر نیچے اترا اور بڑی تیزی سے چلنے لگا۔ میں بھی اس کے پیچھے پیچھے رہا‘ میں نے دیکھا وہاں ایک شرابی شراب پینے کی وجہ سے بے ہوش تھا‘ اس کے سر پرایک اژدھا پھن نکالے ڈسنا چاہ رہا تھا‘ بچھو نے نہایت تیزی سے اس کو ڈنگ مارا‘ اژدھے کوڈنگ لگنا تھا کہ وہ ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا۔ میں نے وہاں پہنچ کر اس شخص کو جگایا‘جیسے ہی اس کی نظر اژدھے پر پڑی وہ بہت گھبرایا ہوا اٹھا اور پیٹھ پھیر کر بھاگنے لگا۔ میں نے کہا گھبراؤ نہیں‘ اللہ تعالیٰ نے تم کو بچالیا ہے اور اس کو سارا قصہ شروع سے آخر تک سنایا کہ دیکھو اللہ نے تمہاری کس طرح حفاظت فرمائی۔ یہ سن کر اس نے سر جھکالیا‘ غوروفکر کرکے آسمان کی طرف نگاہ اٹھا کر کہا’’اے پروردگار! اپنے نافرمان پر بھی ایسے ایسے احسانات کرتا ہے تو فرمانبرداروں پر کیا فضل نہ کرے گا۔ اس بات کو شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ نے اس طرح بیان فرمایا : ’’قسم ہے تیری عزت و جلال کی اس کے بعد کبھی تیری نافرمانی نہیں کروں گا؟‘‘پھر اس کی یہ کیفیت ہوئی کہ اس کی آنکھوں سے موسلادھار بارش کی طرح آنسو برس رہے تھے وہ زارو قطار رو رہا تھا اور یہ اشعار اس کی زبان پر جاری تھے۔ اے سونے والے جلیل (یعنی اللہ) تیری حفاظت فرماتا ہے ہر بری چیز سے جو اندھیروں میں چلتی ہے کیونکر سوتی ہیں آنکھیں ایسے بادشاہ سے کہ تیرے پاس بہت ہی عمدہ نعمتیں اس کے پاس سے آتی ہیں۔ (ازافادہ: توبہ کا دروازہ کھلا ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں